آپ کے پوچھنے سے پہلے ہی ہم کافی سوالات کے جواب دے چکے ہیں.اگر آپ کو جلدی ہے تو صرف مطلوبہ الفاظ کی تلاش کریں۔ اگر نہیں تو بہتر ہو گا کہ ہماری سروس حاصل کرنے سے پہلے سارے سوالات کو ایک دفعہ پڑھ لیں۔

  • سوالنامے میں کس قسم کے سوالات ہیں؟

    زیادہ تر سوالات میں ، آپ کو کچھ اختیارات میں سے ایک کو چننا ہوگا۔ ہم نے آپ کو خیالات اور رہنمائی فراہم کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ اختیارات فراہم کیے ہیں تاکہ آپ کو زیادہ سوچنے کی ضرورت نہ پڑے.
    سوالنامہ آپ کے خیالات اور منصوبوں کو الفاظ دینے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ آپ کو خوابی دنیا سے نکال کر کاروبار چلانے اور برقرار رکھنے کے عملی پہلوؤں کے بارے میں سوچنے پر ابھارنے کے لئے بنایا گیا ہے۔

    شراکت دار اکثر اسی بات پر زبان دینے سے گریز کرتے ہیں یا جب چیزیں غلط ہوجاتی ہیں اس کے بارے میں منفی پہلوؤں پر بحث کرنے میں ہچکچاتے ہیں ، ہمارے سوالنامہ کا مقصد ان خصوصیات پر بھی توجہ دلانا ہے ۔ مجموعی طور پر ، یہ شراکت داروں کے مابین شراکت کے ڈھانچے ، حکمت عملی ، منافع / خسارے کی تقسیم ، کاموں اور باہمی ذاتی انتظام کا ایک امتزاج ہے۔ کچھ سوالات مکمل طور پر کاروباری نوعیت کے ہیں جبکہ بعض دوسرے سوالات نفسیاتی سوچ کے متعلق ہیں .

  • آن لائن شراکت کے دوسرے ماڈلز کے مقابلے میں آپ کے سوال نامہ یا کتابچہ شریک (Partner Handbook) کی کیا امتیازی خصوصیت ہے؟

    ہم شراکت داری کے سیٹ اپ کو منظم کرنے کے لئے ایک جامع نظام کار کی سہولت مہیا کرتے ہیں، جبکہ آن لائن شراکت داری کے دوسرے ماڈلز زیادہ تر صرف قانونی یا انتظامی پہلوؤں تک ہی محدود ہوتے ہیں۔

  • کیا عام شراکت داری اور شریعت سے ہم آہنگ شراکت داری کے درمیان کچھ زیادہ فرق ہے؟

    ہماری ریسرچ کے مطابق ، ہر تین میں سے ایک, چھوٹے پیمانے پر کی جانے والی شراکت داری کم و بیش غیر شرعی عناصر پر مشتمل ہوتی ہے۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ اسلامی شراکت داری کی اخلاقیات صرف چند متفرق اور عمومی نوعیت کے افکار کا نام نہیں، بلکہ یہ ایک مستقل سائنس اور باقاعدہ علم ہے۔ اسلامک فائنانس ایک دوسرے سے مربوط اور ہم آہنگ اصولوں پر مبنی ایک مکمل اور جامع سسٹم ہے، جس میں ہر اصول دوسرے پر اثر انداز ہوتا ہے، اور کسی ایک اصول کے ٹوٹنے سے سارا سسٹم متاثر ہوجاتا ہے، بالکل ایسے جیسے ڈومینو کا ایک کارڈ گرنے پر سارا ہی ڈھانچہ گر جاتا ہے.
    اکثر لوگوں کو یہ علم تو ہوتا ہے کہ سود اور جوا شرعی نقطہ نظر سے ناجائز ہیں اور اس سے اجتناب ضروری ہے، لیکن اس کے علاوہ کونسے اصول ہیں یا اس سود کی بھی کیا کیا صورتیں ہوسکتی ہیں اور کتنے دور رس نتائج ہوتے ہیں, اس کی سنگینی کا اندازہ نہیں ہوتا، اس لئے زیادہ تر لوگ شراکت داری کا ایسا معاہدہ قائم کرتے ہیں جو کسی نہ کسی درجہ میں شریعت کے اس جیسے بہت سارے اہم اور بنیادی نوعیت کے اصولوں کی مخالفت پر مبنی ہوتا ہے۔ ہماری تحقیق کے مطابق زیادہ تر شریعت کے اصولوں کی خلاف ورزی، نفع نقصان کی تقسیم کے باب میں کی جاتی ہے ۔ کیونکہ انکے متعلق لوگوں میں اتنی آگاہی نہیں.

  • کیا پارٹنرشپ ایکسپرٹس صرف مسلمانوں کے لئے ہے؟

    نہیں ، ہم اسلامی کاروباری اخلاقیات کی پابندی اس لئے کرتے ہیں کیونکہ ہمارا یقین ہے کہ یہ اخلاقیات نہ صرف مسلمانوں، بلکہ غیر مسلموں اور سب انسانوں کے لئے خوشحالی اور ترقی کی کلید ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسلامک فنانس کے کلائنٹس کی ایک بڑی تعداد غیر مسلم ہے. ہم اپنے کلائنٹس کے لئے ان کی مذہبی وابستگی سے قطع نظر ایک ہی معیار اور یکساں لیول سطح کی خدمات فراہم کرتے ہیں۔

  • آپ مخصوص پارٹنر ہینڈ بک کی تیاری کے علاوہ اور کونسی خدمات انجام دیتے ہیں ؟

    ہمارا اصل کام پارٹنر ہینڈ بک کی تیاری ہے۔ اس کے علاوہ بھی ہم مختلف خدمات مہیا کرتے ہیں ، جیسے : “پارٹنر کیا کرسکتا ہے اور کیا نہیں؟” ‘Partner Do’s and Don’ts’, اور “پارٹنرشپ ریفریشنگ گائیڈ”Partnership Refreshing Guide,’”، زکاۃ کا سالانہ حساب کتاب کرنا، اور اس قسم کی دیگر تجارتی مشاورتی خدمات وغیرہ ۔

  • شریعت کے احکام پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے آپ کس فقہی مکتبِ فکر کی پیروی کرتے ہیں؟

    ہم اپنی تمام خدمات میں “ایوفی” AAOIFI کے شرعی معیارات(Accounting and Auditing Organization for Islamic Financial Institutions ) کی اہتمام کے ساتھ پیروی کرتے ہیں۔

  • آپکو کیسے علم ہوگا کہ شراکت کا ماڈل شریعہ سے ہم آہنگ ہے؟

    ہمارے پاس ماہرین مفتیانِ کرام کا بورڈ ہے جو اس بات کی یقین دہانی کرتا ہے.

  • آپکو کیسے علم ہوگا کہ شراکت کا یہ ماڈل تجارتی نقطۂ نظر سے بقاء اور بڑھوتری کا ضامن ہوگا؟

    کسی سے بھی زمانہ مستقبل کے علم کی توقع نہیں کی جا سکتی خصوصاً جب معاملہ کاروبار کا ہو جو کہ بہت ہی زیادہ ناقابلِ پیشین گوئی ہے۔

    لیکن ہماری ٹیم چونکہ اندرون اور بیرونِ ملک کاروبار کا تجربہ رکھتی ہے تو ہم یہ بخوبی جانتے ہیں کہ ہمارا سوالنامہ آپکی شراکت کے تجارتی بقاء اور بڑھوتری کو پرکھنے اور جانچنے کا بہترین آلہ ہے۔ہم آپکو پرزور طریقے سے یہ تجویز دیتے ہیں کہ آپ اچھی طرح مارکیٹ کا جائزہ لیں اور آپ جس صنعت و حرفت میں کام شروع کرنا چاہتے ہیں اس سے متعلقہ کم از کم دو یا تین آدمیوں سے مشورہ کر لیجئے اور ان کی آراء کو بھی سوالنامہ کے جواب میں شامل کر دیجئے۔اگر آپ سوالنامہ کے حق کے بقدر جانفشانی سے کام لیں اور تمام سوالات کے جتنا ممکن ہو سکے, اتنا اچھے طریقے سے بالکل صحیح معین جواب دیں تو یہ آپکے لئے حقائق کے ایسے دروازے کھولے گا جن سے آپ پہلے واقف نہیں ہونگے اور اگر آپ سوالنامہ پُر کرنے کے بعد کاروبار شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو آپ کا فیصلہ مطلع شخص کے فیصلے کی طرح پختہ ہوگا اور بہت ہی زیادہ حد تک امکان ہے کہ آپکا کاروبار باقی بھی رہے گااور بڑھے گا بھی۔

    برائے مہربانی یہ بات ملحوظ خاطر رہے کہ جس طرح آپ اس سوالنامہ کے تیار کرنے میں ہماری فہم و فراست پر یقین رکھتے ہیں اس طرح ہم بھی آپکی فہم پر بھروسہ کرتے ہیں کہ آپ اس کو صحیح پُر کریں گے اور کوئی معقول فیصلہ کریں گے۔ اور سب کچھ کہنے اور سننے کے بعد اصل تو یہی ہے کہ مکمل بھروسہ اللہ تعالی ہی پر کیا جائے، اور اپنی پوری کوشش کی جائے ۔ تو پھریہی امید ہے کہ اللہ تعالی کامیابی سے ہمکنار کریں گے ۔

  • کلی شراکت Comprehensive partnership سے کیا مراد ہے؟

    ہم یہ اصطلاح ان شراکتوں میں استعمال کرتے ہیں جہاں شرکاءعمومی طور پر ایک ہی کمپنی میں نفع اور نقصان دونوں میں شریک ہوتے ہوئے اپنا وقت یا سرمایہ لگاتے ہیں(اگرچہ وقت اور سرمایہ کی مقدار لگانے میں میں فرق ہو سکتا ہے)۔ یہی وہ بنیادی ڈھانچہ ہے جو ہم کسی بھی سوالنامہ یا انٹرویو کی تیاری میں مدِنظر رکھتے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ شراکت کی یہی وہ قسم ہے جن کے لیے نہ ہی کوئی سپورٹ سسٹم موجود ہے اور نہ ہی ان کے پاس اتنا وقت اور وسائل ہوتے ہیں کہ یہ professional consultancy پیشہ ورانہ خدمات حاصل کر سکے، نتیجتا اس قسم کی چھوٹے پیمانے پر کی جانے والی شراکت داریاں بنیادی ڈھانچہ نہ ہونے کی صورت میں تعطل کا شکار ہو جاتی ہیں ۔

    ہماری بیان کردہ کلی شراکت دوسری سٹرٹیجک شراکتوں سے دو اعتبار سے جدا ہے۔

    ۱)زیادہ تر سٹریٹجک اشتراک میں شرکت کرنے والی کمپنیاں اپنی جداگانہ شناخت برقرار رکھتی ہیں۔

    ۲)ان شراکتوں میں یہ ضروری نہیں ہوتا کہ کام اور عمل میں بھی حصہ لیا جائےاور اکثر حالات میں نفع و نقصان کی تقسیم کا اصول بھی نہیں پایا جاتا۔

    مارکیٹنگ کے لئے ملحقہ شراکت (affiliate partnership یا ادائیگیوں کیلئے بینکوں کے ساتھ شراکت کرنے والے، یا سامان کی ترسیل کیلئے کوریر سروسز کے ساتھ شراکت کرنے والے, یہ بھی مندرجہ بالا بیان کردہ سٹریٹجک شراکت کے ضمن میں ہی آتے ہیں, جو کہ ہمارے دائرہ کار سے باہر ہیں۔

    یہ بات ملحوظ خاطر رہےکہ شراکت کی اقسام مرتب شکل میں موجود نہیں ہیں اور ان کی اقسام کو بتکلف مرتب کر کے چند صورتوں میں بیان کرنا الٹا مزید تشویش کا باعث بنے گا۔ اوپر بیان کردہ درجہ بندی آپکو صرف بنیادی تصور فراہم کرنے کیلئے ہے کہ آپ PartnershipXperts سے کیا توقع کر سکتے ہیں.

  • آپ کس قسم کی شراکت داریوں کیلیے مشاورت کی خدمات فراہم کرتے ہیں؟

    ویسے تو ہماری امتیازی خصوصیت جامع کاروباری شراکت ہے(اسکا مطلب جاننے کیلئے اگلا سوال دیکھئے) لیکن ہر وہ شراکت جو نفع ونقصان کی تقسیم کے اصول پر مبنی ہو (نہ کہ محض طے شدہ کمیشن)یا ایسی شراکت جسکے کام کرنےکا طریقہ کار پہلے سے وضع شدہ اور معین نہ ہو، تو وہ ہماری خدمات سے نفع حاصل کر سکتی ہے۔

    آج کے اس پیچیدہ کاروباری تناظر میں جہاں یہ نعرہ ہے کہ آپکی کمپنی جس پراڈکٹ اور خدمت میں مہارت رکھتی ہے اسی پر اپنی مکمل توجہ مرکوز کرے، اور باقی سلسلوں میں خارجی ذرائع سے مدد حاصل کی جائے، وہاں ایسی کمپنی ملنا بہت ہی مشکل ہے جو اشیاء و خدمات کے معاملہ میں مکمل طور پر خود مختار ہو ۔ تو ہماری خدمات ان شراکت داریوں کیلئے ہے جو مندرجہ بالا معیار(۱- نفع و نقصان کی تقسیم پر مبنی شراکت. ۲-پہلے سے وضع شدہ ڈھانچہ نہ ہو) پر پوری اترتی ہوں۔

    یہ بات ملحوظ خاطر رہے! کہ شراکت کی اتنی مختلف اقسام ہیں کہ یہ تقریبا نا ممکن ہے کہ ان انواع و اقسام کو واضح شکل میں مرتب کر لیا جائے اور پھر یہ فیصلہ کیا جائے کہ ان میں سے کس کے لیے ہماری خدمات حاصل کرنی ہیں اور کس کے لیے نہیں. لہذا اگر آپ محض کسٹمرز لینے کا معاہدہ کرنا چاہتے ہیں یا ہر آرڈر پر معین شرحِ اجرت( کمیشن ) پر اشیاء کی سپلائی کا کام چاہتے ہیں یا کسی بھی قسم کی شراکت جو تقسیمِ نفع ونقصان کے اصول پر مبنی نہ ہو اور جس کے اصول و ضوابط پہلے سے وضع شدہ اور معین ہوں اور مزید اس میں کسی قسم کے ذہنی کام کی گنجائش نہ ہو تو ایسی تمام صورتوں میں آپ کو ہماری خدمات کی کوئی خاص ضرورت نہیں۔

  • میں ذاتی کوائف ، جیسے نام ، شناختی کارڈ نمبر وغیرہ شیئر نہیں کرنا چاہتا۔ کیا یہ لازمی ہے؟

    نہیں۔

  • کیا انٹرویو بھی گروپ کے طور پر دینا بہتر ہے یا انفرادی طور پر بھی دیا جاسکتا ہے؟

    اگر سوالنامے کو محنت سے مطلوبہ طریقہ پر پُر کیا گیا ہو، تو اس صورت میں سرے سے انٹرویو کی حاجت ہی نہیں رہتی، (چاہے انفرادی طور پر ہو یا کسی گروپ کی شکل میں۔) انٹرویو کا مقصد صرف یہ ہے کہ آپ کے جوابات میں کسی قسم کا کوئی تضاد ہو تو اس کو دور کیا جائے، اہم معلومات رہ گئی ہوں، تو ان کی تکمیل کی جائے، اور کسی بھی قسم کا کوئی شبہ یا اشکال ہو تو اس کی وضاحت کی جاسکے۔ لہذا ، جیساکہ ہم سوالنامے سے متعلق ہدایات میں بھی مشورہ دیا تھا ،یہاں بھی وہی مشورہ دیں گے کہ انٹرویو بھی آپ گروپ کی شکل میں ہی دیں ۔ لیکن ایسا کرنا کوئی ضروری نہیں، بلکہ ایک پارٹنر بھی(جو پارٹنرشپ کا نمائندہ ہو) دوسرے تمام پارٹنرز کی طرف سے انٹرویو دینے کے لئے کافی ہوسکتا ہے ۔

  • کیا مجھے انٹرویو دینا لازمی ہے؟

    نہیں۔ انٹرویو کا ہم مشورہ دیتے ہیں لیکن یہ لازمی نہیں ہے۔

  • پارٹنرشپ ایکپرٹس PartnershipXperts کی طرف سے قانونی سپورٹ کیوں فراہم نہیں کی جاتی ؟

    اس کی مختلف وجوہات ہیں ۔

    پہلی وجہ: مقصد۔ ہم بِھیڑ کے پیچھے چلنے کی بجائے، مارکیٹ کے خلا کو پرُکرنا چاہتے ہیں ، اور وہ کام نہیں کرتے جو صرف کمائی کا ذریعہ ہو، بلکہ وہ کام کرنا چاہتے ہیں جوحقیقی معنوں میں کارآمد اور قیمتی ہو۔

    آپ کو نہ صرف اپنے آس پاس، بلکہ آن لائن بھی بہت سے ایسے وکیل آسانی سے مل سکتے ہیں جو آپ کی پارٹنرشپ کو قانونی روپ دے دیں گے، لیکن ایسے لوگ نہیں ملیں گے جو آسانی کے ساتھ فوری طور پر آپ کے کاروبار کی مخصوص ساخت کو دیکھتے اور سمجھتے ہوئے اس کے حساب سے ایسی خدمات بہم پہنچاسکیں جو ہم فراہم کرتے ہیں ۔ اس کے علاوہ، وکالت کی خدمت کے بدلے جو قانونی دستاویزات آپ کو ملتی ہیں، آپ کے پارٹنرشپ مین روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے کاموں اور اسٹریٹیجی میں اس کا عملی طور پر عمل دخل کم ہی ہوتا ہے۔اور یہ بھی اس وقت کار آمد ہوتا ہے جب شرکاء اس دستاویز کی قانونی اصطلاحات jargon) میں جکڑی ہوئی زبان کو پڑھ کر سمجھ بھی سکیں، جو کہ عام طور پر ہوتا ۔عام طور پر لوگ قانونی دستاویزات کو بس اتنا ہی دیکھتے ہیں کہ دستخط کہاں کرنا ہے۔

    دوسری وجہ: احتیاط۔ وکالت کا سارا زور اس بات پر ہوتاہے کہ شرکاء کے باہمی تنازعات یا پارٹنرشپ کی نا کامی کی صورت میں ، پارٹنرز کے حقوق کو محفوظ رکھا جاسکے۔لیکن ابتداء ہی سے ان تنازعات یا ناکامی کا کیسے سدّبات كيا جاسكتاہے، یہ ان کے دائرہ اختصاص سے باہر ہے

    یہ کام تو مثبت “علم نفسیات (Positive psychology)کے دائرہ کار میں آتاہے، اور یہی وہ مقام ہے جہاں “پارٹنرشپ ایکپرٹس” PartnershipXperts آتے ہیں ، اور اپنا کردار ادا کرتے ہیں ۔

    گو ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ گھر میں آگ بجھانے کا آلہ(fire extinguisher) رکھنا عقل کا تقاضا ہے، لیکن دانشمندی کا تقاضا یہ ہے کہ آپ ابتداء ہی سے گیس کے پائپ لائن کا جائزہ لیں، کہ اس میں کوئی دراڑ یا سوراخ تو نہیں؟، اور کام کرنے کے ایسے بہترین طریقے best practices اختیار کریں جس سے ابتداء ہی سے آگ لگنے کا سدباب ہوسکے ۔

    تیسری وجہ: غیر ضروری۔ اکثر شراکت داریاں اعتماد، بھروسہ اور اخلاص کی بنیاد پر ہی وجود میں آتی ہیں، مشکل اس وقت پیدا ہوتی ہےجب نئے کاروبار کے مشکل فیصلے کرنے میں پارٹنرز اتنے الجھ جاتے ہیں، کہ شراکت کی بڑی تصویر (big picture) ان کی نظروں سے اوجھل ہوجاتی ہے ۔اس کا انجام یہ نکلتاہے کہ کاروبار کی ضروریات کو تو مینیج کرلیتے ہیں ، لیکن اپنے آپ کو منظم (manage) کرنے سے غافل ہوجاتے ہیں۔اس کے نتیجے میں ، جبکہ شراکت کا کوئی مخصوص ڈھانچہ بھی موجود نہیں ہوتا، یہ لوگ اپنی تمام تر بہترین کوششوں کے باوجود ناکام ہو جاتے ہیں ۔اس بات کا اندازہ اس حقیقت سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ اکثر وبیشتر اس قسم کی ناکام شراکت داریاں عدالت میں ختم نہیں ہوتیں، بس چل ہی نہیں پاتیں۔

  • کیا ایک ہی دفعہ میں سوالنا مہ کو پُرکرنا لازم ہے ؟

    نہیں، بلکہ مختلف نشستوں میں بھی اس کو پُرکیاجاسکتاہے، بس لاگ آف (log off) ہونے پہلے محفوظ کری(‘save’) کے بٹن پر کلک کرنا نہ بھولیں ۔

  • کیا ضروری ہے ہر پارٹنر انفرادی طور پر یا سارے پارٹنرز اجتماعی طور پر سوالنا مہ کو پرکریں، یا اتنا بھی کافی ہے کہ میں اکیلے بھی باقی شرکاء کی طرف سے اس کو پُر کرلوں ؟

    تمام شرکاء کی باہمی رضامندی سے کوئی ایک شریک بھی باقی شرکاء کی طرف سے سوالنا مہ پُرکرسکتاہے، لیکن ہمارا تاکیدی مشورہ یہی ہے کہ یہ کام اجتماعی سرگرمی کے طور پر انجام دیاجائے۔جماعتی سرگرمی(group activity) کی شکل میں سوالنا مہ پُر کرنا اس لئے بہتر ہے کہ یہ مستقبل میں اس کو عملی جامہ پہنانے (implementation) کا ضامن ہوگا، اور اسی مقصد کے لئے ہی تو یہ ساری تگ و دو ہے۔

  • سوالنامہ پُرکرنے سے لے کرہینڈ بک حاصل کرنے تک کی کاروائی میں کتنا وقت لگتاہے ؟

    تین سے دس دن تک، جو آپ کے بزنس ماڈل کی پیچیدگی اور انٹرویو کے لیے دونوں کی باہمی مشاورت سے جو وقت طے ہوتا ہے، اس پر منحصر ہے ۔

  • سوالنامہ پُرکرنے میں کتنا وقت لگتاہے ؟

    کل 20 منٹ سے 3 گھنٹے۔

    ہم دو خدمات پیش کرتے ہیں لہذا سوالنامے بھی دو قسم کے ہیں۔ ایک بیسک اور دوسرا پریمیم.
    بیسک سوالنامہ مکمل کرنے میں 10-15 منٹ لگتے ہیں۔ پریمیم سوالنامہ زیادہ جامع ہے اور لئے اسکےبھرنے میں ایک گھنٹہ یا زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔

  • Just fill out a questionnaire and have it emailed to you right away.
    Fewer questions
    More questions
    Dynamic
    Partnership structure
    For planners
    Static
    partnership structure
    For spontaneous spirits
    No Fee. No Wait.
    Help me decide which questionnaire I should go for
    Simple Questionnaire
    Comprehensive Questionnaire
    Basic Questionnaire
    Premium Questionnaire
    PAY NOW
    Standard fee is $75. Whopping 60% discount for startups with seed capital less than $1500.
    You will have a sneak peek at the questionnaire but your answers will not be saved.
    Pay now and dive in
    See a demo first
    60% Discount
    PAY NOW
    Standard fee is $75. Whopping 60% discount for startups with seed capital less than $1500.
    You will have a sneak peek at the questionnaire but your answers will not be saved.
    Pay now and dive in
    See a demo first
    60% Discount
    Pay now
    Standard fee is $75. Whopping 60% discount for startups with seed capital less than $1500.
    You will have a sneak peek at the questionnaire but your answers will not be saved.
    Pay now and dive in
    See a demo first
    Tweet
    Share
    Share