• ایک چیز کو محض پرکشش بنانے کے بجائے اسکی قدر و قیمت میں حقیقی اضافہ کرنا. ہمیں زیب نہیں دیتا کہ ہم اپنی پروڈکٹس پر حلال لکھ کر اور تھوڑی بہت شکل بدل کر پیش کریں, جب کہ اندر کی چیز وہی پرانی ہو.
  • ردعمل نہیں بلکہ جدت عمل: ہم چاہتے ہیں کہ اسلامک فائنانس میں بہتراور جدید طریقوں کو لوگوں کے سامنے پیش کر کے اپنی شناخت خود بنایں. نہ کہ وہی روایتی طریقوں کو الگ الگ زاویوں سے پیش کریں.
  • اجتماعی کام کی برکت: اگرشرکاء کا آپس میں اتحاد کاروبار کی بقاء کے لیے ضروری ہے,تو کاروبار کو آگے بڑھانے کے لئے synergy (جماعت کی طاقت) نا گزیر ہے. ہمارا یقین ہے کہ جب دیانت دار اور محنتی لوگ نہ صرف اپنا بلکہ دوسرے کا بھی فائدہ سوچتے ہوئے مل کر کام کرتے ہیں تو مل کر وہ کچھ حاصل کر لیتے ہیں جو کہ انفرادی طور پر حاصل کرنا ان کے لیے ممکن نہیں ہوتا. ون مین شو تو صرف ٹی وی کے لیے بنتا ہے حقیقت میں کم ہی ہوتا ہے.
  • قوت اختراع بمقابلہ جدت: جدّت، تخلیقی صلاحیت سے متعلق ہے، جبکہ قوت اختراع، حکمت عملی سے مختلف مسائل کو حل کرنےکا نام ہے. دوسرے الفاظ میں قوت اختراع جدّت ہی ہے، لیکن محدود بجٹ میں رہتے ہوئے. ہمیں یہ آئیڈیا بڑا پسند ہے کہ محدود ذرائع میں رہتے ہوئے مسائل کو حل کیا جائے، خاص طور پر ان حالات میں جبکہ covid کی وجہ سے سب پریشان ہیں اور بہت سے کاروبار اپنا بجٹ نئے سرے سے بنانے کی تگ و دو میں ہیں تاکہ وہ مارکیٹ کا مقابلہ کر سکیں. مہنگے کاروبار کا خیال تو بہت اچھا لگتا ہے کہ اس کا ٹھاٹھ باٹھ ہوگا لیکن ہمارا خیال ہے کہ ہم یہی کام اپنے پاس موجودہ وسائل میں رہ کر کریں تاکہ وہ پروڈکٹ پیش کر سکیں جو سب کیلئے بنیادی اور سستی ہوں.
  • بنیادی ضرورت پر توجہ مرکوز رکھنا نہ کہ غیرضروری زائد خصوصیات پر: اعداد و شمار سے یہ پتہ لگتا ہے کہ کسی بھی معیشت کا ایک بڑا حصہ غیر رسمی شراکت داریوں پر مشتمل ہوتا ہے. یہ وہ شراکت داریاں ہوتی ہیں جس میں دوست احباب مل کر کاروبار کرتے ہیں اور وہ بس ایسی ,سروس چاہتے ہیں جس میں ان کو ایک بنیادی شراکت کا معاہدہ لکھنے میں رہنمائی مل جائے اور اس سے زیادہ کی نہ ان کو ضرورت ہوتی ہے نہ ان کے پاس وسائل. وہ صرف کاروبار میں اپنا دھیان لگانا چاہتے ہیں اور قانونی پیچیدگیوں ، یا حساب کتاب کی باریکیوں میں الجھنے کا ان کے پاس وقت نہیں ہوتا. ااب ایسے لوگوں کو اگر ایسی خدمت فراہم کی جائے جس میں قانونی اور اکاؤنٹنگ سروسز بھی شامل ہوں تو یہ ایسا ہی ہے جیسے ہم اس بندے کو فیراری دے دیں جس کا کام کرولا سے ہی چل جانا تھا.
  • بنیادی معاشیات: ہم یہ سمجھتے ہیں کہ خوشحالی نچلے طبقے سے اونچے طبقے کی طرف بہتر جاتی ہے. اس لیے ہماری خدمات بنیادی طور پر ان لوگوں کے لیے بنائی گئی ہیں جو اپنی شراکت داریاں چھوٹے پیمانے پر شروع کر رہے ہیں اور ان کو کاروباری دنیا میں ابھی تک کوئی مقام نہیں مل سکا اور جسکی وجہ سے وہ نظر انداز بھی ہوتے رہے ہیں.
  • کاروبار شروع کرنے پر ابھارنا: کرونا کی وبا بڑے پیمانے پر لوگوں کو مالی نقصان پہنچا رہی ہے اور جن لوگوں نے اس کے پہلے جھٹکے کو برداشت کر بھی لیا ہے تو ان کی حالت ناگفتہ بہ ہے. ہمارا خیال ہے کہ entrepreneurship اب ایک پسند ناپسند کا معاملہ نہیں ہے بلکہ آج کی کاروباری دنیا میں بقاء کا معاملہ بن گیا ہے. ہمیں امید ہے کہ ہماری خدمات ابھرنے والے نئے کاروباری لوگوں کو شروع سے ہی صحیح سمت پر چلنے میں مددگار ثابت ہوں گی.
  • برکت والا ماڈل: شراکت داری کا ماڈل ایک ایسا ماڈل ہے جس کے ساتھ خصوصی مدد خدا ہے. صرف یہی نہیں بلکہ یہ کارباری حساب سے بھی بنسبت   sole proprietor زیادہ مضبوط ہے. پھر چھوٹے پیمانے پر ہونے کی بناء پر یہ ماڈل پیش آنے والے نت نئے حالات اور تبدیلیوں کے حساب سے اپنے آپ کو ڈھالنے کے لئے بنسبت بڑے کاروبار کے زیادہ لچکدار بھی ہوتا ہے. اور یہ بات تو ثابت ہوگئی ہے کہ آجکل کی کاروباری دنیا میں فوری طور پر ہر تبدیلی میں اپنے آپ کو ایڈجسٹ کرنے کے بغیر چارہ ہی نہیں ہے . اب ایسے حالات میں غیر رسمی شراکت داریاں جو بوقت ضرورت اور بقدر وسائل کسی بھی وقت طے کی جاسکتی ہیں آج کل کی، اس ناگہانی آفت سے مضبوطی سے نبرد آزما ہونے کے لیے بہترین ہتھیار ہے.
  • بہتر سے بہتر کی جستجو، نہ کہ کامل ہونے کی تمنا: ہم کامل ہیں بھی نہیں اور کبھی ہو بھی نہیں سکتے. اس لیے ہمارا ہدف یہ ہوتا ہے کہ ہر کام کو بہتر سے بہترین بنانے کی مسلسل لگن کے ساتھ بس شروع کردیا جائے نہ کہ یہ کہ اس کو کسی مستقبل کے سہانے وقت یا بہترین پروڈکٹ کی امید پر ٹال دیا جائے. یہ ہر دور کی بہت بڑی دانشمندی ہے کیوں کہ اکثر اوقات اچھے سے اچھا حاصل کرنے کی دوڑ میں ہم کچھ بھی حاصل نہیں کر پاتے. اس لیے انگریزی کا ایک مشہور مقولہ ہے: بہترین چیز اچھی چیز کی دشمن ہے. کہ بہتر سے بہترین کی لالچ میں ہم اچھے سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتھے ہیں. یہ بات نہ صرف ایک قدیم سچ ہے بلکہ آج کل کے دور میں اس کو آج کل کے کاروباری ماہرین زیادہ توجہ دے رہے ہیں جیسا کہ Eric Ries نے اپنی کتاب The Lean Startup میں ثابت کیا ہے. خلاصہ یہی ہے کہ محنت اور لگن کے ساتھ اپنی پوری کوشش کریں اور نظریں اپنے راستے پر جمائے رکھیں.
  • اور آخر کار ہم سمجھتے ہیں کہ سفر منزل سے بھی زیادہ خوشگوار ہوتا ہے. شاعر نے کیا خوب کہا ہے:

قدم ہیں راہ الفت میں تو منزل کی ہوس کیسی

یہاں تو عین منزل ہے تھکن سے چُور ہو جانا

کوئی بھی سفر مشقتوں سے خالی نہیں ہوتا اور ہر مشکل یا تو ایک خطرے کی گھنٹی ہوتی ہے کہ ہم بر وقت اپنی اصلاح کرلیں یا اپنے آپ کو بہتر سے بہتر بنانے کا موقع ہوتا ہے. 2008 میں ہونے والا کریش اور حال میں کرونا کی وبا اس کی اچھی مثالیں ہیں.لہٰذا آئیے ہم اپنی منزل پر نظر جمائے رکھیں لیکن ساتھ ساتھ اس مشقت بھرے سفر سے لطف اندوزبھی ہوتے رہیں.

تندیٔ باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب

یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑانے کے لیے

Just fill out a questionnaire and have it emailed to you right away.
Fewer questions
More questions
Dynamic
Partnership structure
For planners
Static
partnership structure
For spontaneous spirits
No Fee. No Wait.
Help me decide which questionnaire I should go for
Simple Questionnaire
Comprehensive Questionnaire
Basic Questionnaire
Premium Questionnaire
PAY NOW
Standard fee is $75. Whopping 60% discount for startups with seed capital less than $1500.
You will have a sneak peek at the questionnaire but your answers will not be saved.
Pay now and dive in
See a demo first
60% Discount
PAY NOW
Standard fee is $75. Whopping 60% discount for startups with seed capital less than $1500.
You will have a sneak peek at the questionnaire but your answers will not be saved.
Pay now and dive in
See a demo first
60% Discount
Pay now
Standard fee is $75. Whopping 60% discount for startups with seed capital less than $1500.
You will have a sneak peek at the questionnaire but your answers will not be saved.
Pay now and dive in
See a demo first
Tweet
Share
Share